گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
مسلمانوں سنبھل جاؤ قیامت آنے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
روشن کرو دلوں کو محبت کے نور سے
تم کو سکوں ملے گا قناعت کے نور سے
پیشانی جگمگائے گی عزت کے نور سے
مٹ جائے گا اندھیرا شرافت کے نور سے
یہ گمراہی یہ بے دینی مصیبت ڈھانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
شیطان کے قریب ہو یزداں سے دور ہو
ہو مبتلا گناہوں میں ایماں سے دور ہو
انسانیت سے دور ہو انساں سے دور ہو
حد ہے کہ تم حدیث سے قرآں سے دور ہو
یہی دوری تمہیں دوزخ تلک لے جانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
ٹی وی کے دیکھنے سے فرصت نہیں تمہیں
گویا نماز روزہ کی حاجت نہیں تمہیں
اب نیکیوں کی کوئی ضرورت نہیں تمہیں
اللہ اور رسول کی چاہت نہیں تمہیں
گھٹا تم فلک سے آگ اب برسانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
دنیا کی یہ خواہش تمہیں برباد کرے گی
بے داد ہی کرتی ہے یہ داد کرے گی
قانونِ خدا سے تمہیں آزاد کرے گی
فرعون کرے گی کبھی شداد کرے گی
تمہاری ہر ادا دنیا سے دھوکہ کھانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
پہلے تمہیں نے چھوڑی ہے تعظیم دین کی
دیتے نہیں ہو بچوں کو تعلیم دین کی
کیسے کریں گے بات یہ تسلیم دین کی
کیا کر سکیں گے عزت و تکریم دین کی
تمہاری بے حسی اس نسل کو بہکانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
کی تم جو نے غفلت یہ اسی کا ہے نتیجہ
آنکھوں کو ذرا کھول کے اب دیکھوں تماشا
پھر سوچنا کس موڑ آئی ہے دنیا
آ جائے گا ماتھے پے ندامت کا پسینہ
نئی تصویر اب قدرت ہمیں دکھلانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
اب باپ کو بھی باپ سمجھتے نہیں ہیں لوگ
عزت بھی اپنی ماؤں کی کرتے نہیں ہیں لوگ
اب بھائی اور بہنوں کا دیتے نہیں ہیں لوگ
بھوکے پڑوسیوں کو کھلاتے نہیں ہیں لوگ
نہ جانے اور کیا دنیا ہمیں دکھلانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
بے پردہ اپنے گھر سے نکلتی ہیں عورتیں
دکھلاتی ہے ادائیں مچلتی ہیں عورتیں
سانچے میں بے حیائی کے ڈھلتی ہیں عورتیں
مردوں کو چھیڑتے ہوئی چلتی ہیں عورتیں
یہ بے شرمی یہ ناسمجھی بلائیں لانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
یوں ہو گئی ہیں کپڑوں سے بیزار لڑکیاں
جلوہ سے اب سجاتی ہیں بازار لڑکیاں
کرنے لگی ہیں پیار کا بیوپار لڑکیاں
یہ تیر لڑکیاں ہیں یہ تلوار لڑکیاں
جوانی کی یہ نادانی جہنم پانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
اب ناچتی ہیں بیٹیاں باپوں کے سامنے
عریانیت دکھلاتی ہیں لوگوں کے سامنے
دنیا کھڑی ہوئی ہے بلاؤں کے سامنے
منظر عجیب ہے یہ نگاہوں کے سامنے
ہوئی ہر چیز بازاری وفا مٹ جانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
پچھم کی ایسی آئی ہوا اپنے دیس میں
پھیلی ہے نگیپن کی وبا اپنے دیس میں
لندن کی دیکھ لیجیے ادا اپنے دیس میں
پیرس کا آ رہا ہے مزہ اپنے دیس میں
نئی تہذیب گھر میں یہ برائی لانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
فیشن کے شوق نے ہے کیا اس قدر خراب
ملتی نہیں ہے گھر میں کوئی مذہبی کتاب
گانوں کی دھن پر ناچتا رہتا ہے اب شباب
ٹی وی ہر گھر کے لیے بن گئ عذاب
یہ جو روشنی ہے دین کو کھا جانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
ہر دل میں برائی ہے ہر اک گھر میں برائی
آنکھوں میں بدی چھائی اور سر میں برائی
بھائی میں برائی ہے برادر میں برائی
گھر کرنے لگی ہے دلِ قیصرؔ میں برائی
نصیحت یہ تمہاری روح کو تڑپانے والی ہے
گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.