Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

مسلمانوں سنبھل جاؤ قیامت آنے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

روشن کرو دلوں کو محبت کے نور سے

تم کو سکوں ملے گا قناعت کے نور سے

پیشانی جگمگائے گی عزت کے نور سے

مٹ جائے گا اندھیرا شرافت کے نور سے

یہ گمراہی یہ بے دینی مصیبت ڈھانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

شیطان کے قریب ہو یزداں سے دور ہو

ہو مبتلا گناہوں میں ایماں سے دور ہو

انسانیت سے دور ہو انساں سے دور ہو

حد ہے کہ تم حدیث سے قرآں سے دور ہو

یہی دوری تمہیں دوزخ تلک لے جانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

ٹی وی کے دیکھنے سے فرصت نہیں تمہیں

گویا نماز روزہ کی حاجت نہیں تمہیں

اب نیکیوں کی کوئی ضرورت نہیں تمہیں

اللہ اور رسول کی چاہت نہیں تمہیں

گھٹا تم فلک سے آگ اب برسانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

دنیا کی یہ خواہش تمہیں برباد کرے گی

بے داد ہی کرتی ہے یہ داد کرے گی

قانونِ خدا سے تمہیں آزاد کرے گی

فرعون کرے گی کبھی شداد کرے گی

تمہاری ہر ادا دنیا سے دھوکہ کھانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

پہلے تمہیں نے چھوڑی ہے تعظیم دین کی

دیتے نہیں ہو بچوں کو تعلیم دین کی

کیسے کریں گے بات یہ تسلیم دین کی

کیا کر سکیں گے عزت و تکریم دین کی

تمہاری بے حسی اس نسل کو بہکانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

کی تم جو نے غفلت یہ اسی کا ہے نتیجہ

آنکھوں کو ذرا کھول کے اب دیکھوں تماشا

پھر سوچنا کس موڑ آئی ہے دنیا

آ جائے گا ماتھے پے ندامت کا پسینہ

نئی تصویر اب قدرت ہمیں دکھلانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

اب باپ کو بھی باپ سمجھتے نہیں ہیں لوگ

عزت بھی اپنی ماؤں کی کرتے نہیں ہیں لوگ

اب بھائی اور بہنوں کا دیتے نہیں ہیں لوگ

بھوکے پڑوسیوں کو کھلاتے نہیں ہیں لوگ

نہ جانے اور کیا دنیا ہمیں دکھلانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

بے پردہ اپنے گھر سے نکلتی ہیں عورتیں

دکھلاتی ہے ادائیں مچلتی ہیں عورتیں

سانچے میں بے حیائی کے ڈھلتی ہیں عورتیں

مردوں کو چھیڑتے ہوئی چلتی ہیں عورتیں

یہ بے شرمی یہ ناسمجھی بلائیں لانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

یوں ہو گئی ہیں کپڑوں سے بیزار لڑکیاں

جلوہ سے اب سجاتی ہیں بازار لڑکیاں

کرنے لگی ہیں پیار کا بیوپار لڑکیاں

یہ تیر لڑکیاں ہیں یہ تلوار لڑکیاں

جوانی کی یہ نادانی جہنم پانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

اب ناچتی ہیں بیٹیاں باپوں کے سامنے

عریانیت دکھلاتی ہیں لوگوں کے سامنے

دنیا کھڑی ہوئی ہے بلاؤں کے سامنے

منظر عجیب ہے یہ نگاہوں کے سامنے

ہوئی ہر چیز بازاری وفا مٹ جانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

پچھم کی ایسی آئی ہوا اپنے دیس میں

پھیلی ہے نگیپن کی وبا اپنے دیس میں

لندن کی دیکھ لیجیے ادا اپنے دیس میں

پیرس کا آ رہا ہے مزہ اپنے دیس میں

نئی تہذیب گھر میں یہ برائی لانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

فیشن کے شوق نے ہے کیا اس قدر خراب

ملتی نہیں ہے گھر میں کوئی مذہبی کتاب

گانوں کی دھن پر ناچتا رہتا ہے اب شباب

ٹی وی ہر گھر کے لیے بن گئ عذاب

یہ جو روشنی ہے دین کو کھا جانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

ہر دل میں برائی ہے ہر اک گھر میں برائی

آنکھوں میں بدی چھائی اور سر میں برائی

بھائی میں برائی ہے برادر میں برائی

گھر کرنے لگی ہے دلِ قیصرؔ میں برائی

نصیحت یہ تمہاری روح کو تڑپانے والی ہے

گناہوں سے کرو توبہ قیامت آنے والی ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

انیس صابری

انیس صابری

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے