کہتے ہیں مجھ سے عشق کا افسانہ چاہیے
کہتے ہیں مجھ سے عشق کا افسانہ چاہیے
رسوائی ہو گئی تمہیں شرمانا چاہیے
خوددار اتنی فطرت رندانہ چاہیے
ساقی یہ خود کہے تجھے پیمانہ چاہیے
عاشق بغیر حسن و جوانی فضول ہے
جب شمع جل رہی ہو تو پروانہ چاہیے
آنکھوں میں دم رکا ہے کسی کے لیے ضرور
ورنہ مریض ہجر کو مر جانا چاہیے
وعدہ تھا ان کا رات کے آنے کا اے قمرؔ
اب چاند چھپ گیا انہیں آ جانا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.