Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہ یار بد مستی میں بھی ہشیار کیسی ہے

قاتل اجمیری

نگاہ یار بد مستی میں بھی ہشیار کیسی ہے

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    دلچسپ معلومات

    راگنی جنگلا بھیرویں۔ وقت ۴؍ بجے صبح، تال کھردا

    نگاہ یار بد مستی میں بھی ہشیار کیسی ہے

    میرا دل چھین لینے کے لیے تیار کیسی ہے

    ادا سے پھیر کر خنجر گلے پر یوں لگے کہنے

    شہید ناز بتلا دے کہ اس میں دھار کیسی ہے

    جگر میں چھا گئی پہلو میں پہنچی دل میں جا اتری

    غضب کی چلبلی چنچل نگاہ یار کیسی ہے

    ابھی نکلا ہے دم ٹھہرو کسی سے مل تو لینے دو

    ابھی سے لے کے چلنے کی یہ مارا مار کیسی ہے

    ہمیں کو ذبح کرتے ہیں ہمیں سے پوچھتے ہیں یوں

    ذرا صاحب بتا دینا مری تلوار کیسی ہے

    قضا بھی صدقے ہوتی ہے نگاہ تیز قاتل کے

    شہادت سر کٹانے کے لیے تیار کیسی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے