Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسینوں میں سبھی کچھ ہے جفا بھی ہے وفا بھی ہے

قاضی امراو علی جمالی

حسینوں میں سبھی کچھ ہے جفا بھی ہے وفا بھی ہے

قاضی امراو علی جمالی

MORE BYقاضی امراو علی جمالی

    حسینوں میں سبھی کچھ ہے جفا بھی ہے وفا بھی ہے

    نگاہ نازاں کی درد بھی ہے اور دوا بھی ہے

    سنی سب سے شکایت بارہا ناآشنائی کی

    تو اے نا آشنا آخر کسی کا آشنا بھی ہے

    وحوش و طیر کو بھی ہے خدا ہی رزق پہنچاتا

    تکیں در غیر کا کیوں ہم وہی اپنا خدا بھی ہے

    کہیں کیوں دوسروں سے حاجتیں اور مشکلیں اپنی

    وہی حاجت روا اپنا وہی مشکل کشا بھی ہے

    ہمیں جنت کی کیا پروا ہمیں دوزخ کا کیا کھٹکا

    شفیع المذنبیں جیسا ہمارا پیشوا بھی ہے

    بشر کا ذکر کیا حسن آفریں ہے شیفتہ جس پر

    حسینوں میں حسیں اب تک کوئی ایسا ہوا بھی ہے

    اسی کے انتظار دید میں حیران ہے نرگس

    اسی کے عشق میں خونیں جگر برگ حنا بھی ہے

    ملے مٹی مری اے کاش خاک پاک طیبہ میں

    یہی دل کی تمنا ہے یہی لب پر دعا بھی ہے

    نہیں رہنے کی جا دنیا جمالیؔ فکر عقبیٰ کر

    ہمیشہ کوئی دنیا میں ارے ناداں رہا بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے