خودی کا تارک فنا کا طالب جہاں میں تنہا تمہیں کو دیکھا
خودی کا تارک فنا کا طالب جہاں میں تنہا تمہیں کو دیکھا
قاضی امراو علی جمالی
MORE BYقاضی امراو علی جمالی
خودی کا تارک فنا کا طالب جہاں میں تنہا تمہیں کو دیکھا
سبھی ہیں حرص و ہوا کے بندے خدا کا بندا تمہیں کو دیکھا
تمام معصوم ڈر کے مارے کہیں گے محشر میں نفسی نفسی
وہاں بھی بہر رفاہ امت شفیع اعلیٰ تمہیں کو دیکھا
کہیں ہے مجنوں فدائے لیلیٰ کہیں ہے وامق نثار عذرا
بشر کو پیارا بشر ہے لیکن خدا کا پیارا تمہیں کو دیکھا
ہے آفرینش میں کون ایسا کہ مثل و مانند ہو نہ جس کا
نظیر جس کا نہیں ہے کوئی جہاں میں ایسا تمہیں کو دیکھا
اگر ہو دامان ابر حائل تو نور خورشید بھی ہو زائل
زمیں کے پردے میں منہ چھپا کر پر آشکارا تمہیں کو دیکھا
سب اپنے مطلب کے آشنا ہیں جہاں میں کوئی نہیں کسی کا
مگر زمانہ میں بیکسی کے رفیق اپنا تمہیں کو دیکھا
جہاں میں عشاق اور بھی ہیں مگر جمالیؔ نہ کوئی تم سا
ہمیشہ زار و شکستہ خاطر نصیب اعدا تمہیں کو دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.