مجھے درد تو نے بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مجھے درد تو نے بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مجھے اپنا تو نے سمجھا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
یہ نقاب رخ سے الٹا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مری سمت تو نے دیکھا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
ترا درد کھینچ لایا تا عشق لے کے آیا
مجھے در پہ خود بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
جسے خواہش سکوں تھی جسے تیری جستجو تھی
تو اسی کے دل میں آیا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
جو تھا بار اک زمیں پر جو تھا دو جہاں میں رسوا
اسے عرش پر بٹھایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
تری جس پہ پڑ گئی ہے یہ نگاہ محرمانہ
وہی ہو گیا ہے یکتا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مری ہستی پریشاں مری زندگی تھی طوفاں
اسے اک سکون بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
وہی رازؔ بے نوا ہے نہ تھا جس کا کچھ ٹھکانہ
اسے لطف سے نوازا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
- کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 128)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.