Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے درد تو نے بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

راز عارفی

مجھے درد تو نے بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

راز عارفی

MORE BYراز عارفی

    مجھے درد تو نے بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    مجھے اپنا تو نے سمجھا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    یہ نقاب رخ سے الٹا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    مری سمت تو نے دیکھا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    ترا درد کھینچ لایا تا عشق لے کے آیا

    مجھے در پہ خود بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    جسے خواہش سکوں تھی جسے تیری جستجو تھی

    تو اسی کے دل میں آیا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    جو تھا بار اک زمیں پر جو تھا دو جہاں میں رسوا

    اسے عرش پر بٹھایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    تری جس پہ پڑ گئی ہے یہ نگاہ محرمانہ

    وہی ہو گیا ہے یکتا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    مری ہستی پریشاں مری زندگی تھی طوفاں

    اسے اک سکون بخشا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    وہی رازؔ بے نوا ہے نہ تھا جس کا کچھ ٹھکانہ

    اسے لطف سے نوازا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 128)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے