رہنے دو چپ مجھے نہ سنو ماجرائے دل
رہنے دو چپ مجھے نہ سنو ماجرائے دل
میں حال دل کہوں تو ابھی منہ کو آئے دل
دو لفظوں ہی میں کہہ دیا سب ماجرائے دل
خاموش ہو گیا ہے کوئی کہہ کے ہائے دل
آتے نہیں ہیں سننے میں اب نالہائے دل
سنسان کیوں پڑی ہے یہ ماتم سرائے دل
اب ہو چکی ہے جرم سے زائد سزائے دل
جانے دو بس معاف بھی کر دو خطائے دل
ہر ہر ادا بتوں کی ہے قاتل برائے دل
آخر کوئی بچائے کیوں کر بچائے دل
اتنا ہی کوئی ہوگا نہ صبر آزمائے دل
سب سے لگائے تم سے نہ کوئی لگائے دل
مجذوبؔ تو بھی غیر خدا سے لگائے دل
عشق بتاں ہے بندہ حق نا سزائے دل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.