Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اٹھا ہے پردہ فقط اک نقاب باقی ہے

رند لکھنوی

اٹھا ہے پردہ فقط اک نقاب باقی ہے

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    اٹھا ہے پردہ فقط اک نقاب باقی ہے

    ابھی مزاج میں کچھ کچھ حجاب باقی ہے

    ہوا ہے پھر تجھے الفت کا حوصلہ اے دل

    کوئے ستم ابھی خانہ خراب باقی ہے

    ہزار شکر چھٹے قیل و قال دنیا سے

    فقط لحد کا سوال و جواب باقی ہے

    ابھی خیال نہ چھوڑوں گا عشق بازی کا

    یہی ہیں ولولے جب تک شباب باقی ہے

    حلال کر کے وہ کہتا ہے اپنے بسمل سے

    تڑپ لے اور ابھی اضطراب باقی ہے

    جو تم کو آنا ہے جلد آ دیکھ لوں صورت

    فقط دم آنکھوں میں مثل حباب باقی ہے

    وصال یار ہو کیا بے تکلفی سے رندؔ

    مجھے لحاظ ہے اس کو حجاب باقی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے