چھینٹے دیتی ہوئی رندوں کو گھٹائیں آئی
چھینٹے دیتی ہوئی رندوں کو گھٹائیں آئی
پانی برساتی ہوئیں ٹھنڈی ہوائیں آئی
تم کسی بات پہ افسوس نہ پورے اترے
نہ جفائیں تمہیں آئی نہ وفائیں آئی
ارے او ایک زمانے کے ستانے والے
حشر میں کام تیرے میری دعائیں آئی
کیا ادھر ہو کے بہا ہے کوئی دریائے شراب
جھومتی قبلے سے کیا مست گھٹائیں آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.