Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رخ سے پردہ ہٹا دے ذرا ساقیا بس ابھی رنگ محفل بدل جائے گا

انور مرزاپوری

رخ سے پردہ ہٹا دے ذرا ساقیا بس ابھی رنگ محفل بدل جائے گا

انور مرزاپوری

MORE BYانور مرزاپوری

    رخ سے پردہ ہٹا دے ذرا ساقیا بس ابھی رنگ محفل بدل جائے گا

    جو ہے بے ہوش وہ ہوش میں آئے گا گرنے والا جو ہے وہ سنبھل جائے گا

    تم تسلی نہ دو صرف بیٹھے رہو میرے مرنے کا کچھ وقت ٹل جائے گا

    کیا یہ کم ہے مسیحا کے رہنے ہی سے موت کا بھی ارادہ بدل جائے گا

    اپنے پردے کا رکھنا مگر کچھ بھرم سامنے آنا جانا مناسب نہیں

    ایک وحشی سے یہ چھیڑ اچھی نہیں کیا کرو گے اگر یہ مچل جائے گا

    میرا دامن تو جل ہی چکا ہے مگر آنچ تم پر بھی آئے گوارا نہیں

    میرے آنسو نہ پونچھو خدا کے لیے ورنہ دامن تمہارا بھی جل جائے گا

    پھول کچھ اس طرح توڑ اے باغباں شاخ ہلنے نہ پائے نہ آواز ہو

    ورنہ گلشن پہ رونق نہ پھر آئے گی دل اگر ہر کسی کا دہل جائے گا

    لوگ سمجھے تھے یہ انقلاب آتے ہی نظم کہنہ چمن کا بدل جائے گا

    یہ خبر کس کو تھی آتش گل سے ہی تنکا تنکا نشیمن کا جل جائے گا

    اک مدت ہوئی اس کو روتے ہوئے ایک عرصہ ہوا مسکرائے ہوئے

    ضبط غم کا اب اور اس سے وعدہ نہ لو ورنہ بیمار کا دم نکل جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے