روپ اس کے نت نئے اور آئینہ خانے ہزار
روپ اس کے نت نئے اور آئینہ خانے ہزار
مستقل صرف اک حقیقت اس کے افسانے ہزار
سیکڑوں خم ٹھوکروں میں اور پیمانے ہزار
چشم ساقی کی عنایت ہے تو مے خانے ہزار
حسن ہی سے عشق کے بنتے ہیں افسانے ہزار
شمع پیدا خود کیے لیتی ہے پروانے ہزار
ہر نظر پر ہے اضافہ اعتراف عجز میں
فائدہ کیا ہیں اگر اس کے جلو خانے ہزار
کوئی پردہ ہو حقیقت کو چھپا سکتا نہیں
آئے دن بنتے رہے دنیا میں افسانے ہزار
کس نے اس کی کنہ پائی کس کو عرفاں پر گھمنڈ
یوں تو ہیں صاحب نظر اور جانے پہچانے ہزار
آپ سے ہر سمت آنکھیں چار ہو جاتی تو ہیں
چاہے حیرت ہی میں ڈالیں آئینہ خانے ہزار
آپ کے جلوے سلامت ہیں تو دیکھا جائے گا
سیکڑوں کعبے بنیں گے اور بت خانے ہزار
کیا ہوا تیری محبت میں جو کاملؔ مر مٹا
تو رہے دائم سلامت ایسے دیوانے ہزار
- کتاب : وارداتِ کامل (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.