ساز ہستی بجا رہا ہوں میں
ساز ہستی بجا رہا ہوں میں
جشن مستی منا رہا ہوں میں
کیا ادا ہے نثار ہونے کی
ان سے پہلو بچا رہا ہوں میں
کتنی پختہ ہے میری نادانی
تجھ کو تجھ سے چھپا رہا ہوں میں
دل ڈبوتا ہوں چشم ساقی میں
مے کو مے میں ملا رہا ہوں میں
آپ کو جیتنے کے دھوکے میں
جاں کی بازی لگا رہا ہو میں
ان کو ملنے کی آرزو میں عدمؔ
اپنے نزدیک آ رہا ہو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.