مجھ کو بتا اے قاضیا کیسا تمہارا کام ہے
مجھ کو بتا اے قاضیا کیسا تمہارا کام ہے
تجھ کو کتابوں کی خوشی میرے لیے ماتام ہے
عاشق جلا دے آگ میں سارے کتابوں کے ورق
اک نام میرا یاد کر یہ دوست کا پیغام ہے
مجھ کو تو مارا ہجر نے کہتا ہے تو آ پڑھ کتاب
گھر مرے اس محبوب کی آمد کا آج انجام ہے
کیوں سہو کا سجدہ کرے وہ عشق ہے جس کا امام
دم بھر بھلایا دوست کو نہ عاشقوں کا کام ہے
کیا نیک نامی ہے تری اس عشق میں اے بے بحر
تیری جماعت میں ترا برہا بہت بدنام ہے
آخر یہ مطلب پا لیا مرشد نے جو ہم سے کہا
بن عشق دلبر کے سچلؔ کیا کفر کیا اسلام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.