مجھے اب تو ساقی نے بادہ پلایا
مجھے اب تو ساقی نے بادہ پلایا
ہے شکر خدا مست مجھ کو بنایا
لیا دین و ایمان باتوں ہی باتوں
عجب ناچ ساقی نے مجھ کو نچایا
جو راز مے و جام و شیشے کا میں نے
سنا تھا سو آنکھوں سے مجھ کو دکھایا
بہکتا میں پھرتا تھا جس کے سبب سے
مغاں نے پکڑ ہاتھ اس سے ملایا
کہاں ہے صراحی یہ کہتا تھا میں سو
مرے پاس شیشہ تھا مجھ کو پلایا
میں صادقؔ ہوں شہ خیر مستی نے مجھ کو
ہنسایا رلایا ہلایا ملایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.