ہمارے گدگدانے سے ہنسی جو ان کو آتی ہے
ہمارے گدگدانے سے ہنسی جو ان کو آتی ہے
در دنداں چمکتے ہیں کہ بجلی کوند جاتی ہے
نظر وہ پیار کی تیری ہماری بے بسی اس پر
ستم کرتی ہے دل پر قلب پر چھریاں چلاتی ہے
کشاکش میں پڑا ہوں ہو کے تیرے وصل کا خواہاں
تمنا جان لیتی ہے جدائی قہر ڈھاتی ہے
شب وصل صنم میں تو نہ آئے مرغ سحر چلا
ہمارا لطف جاتا ہے تری کیوں جان جاتی ہے
ترحم ہم پہ کرتے ہو مگر ملتے نہیں صاحب
تمہاری مہربانی بھی ہمارا دل دکھاتی ہے
صفیرؔ زار اگر اس یار سے تو لو لگاتا ہے
ابھی دم بھر میں تو تیری مراد دل بر آتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.