Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل بتوں پر فدا کیا میں نے

صفی لکھنوی

دل بتوں پر فدا کیا میں نے

صفی لکھنوی

دل بتوں پر فدا کیا میں نے

بار الٰہا یہ کیا کیا میں نے

خوں نہ تھمنا تھا آنکھ سے نہ تھما

عقدۂ دل جو وا کیا میں نے

دل نے دردِ آشنا کیا مجھ کو

دل کو صبر آزما کیا میں نے !

اشکِ غم تیرے قطرہ قطرہ کو

گوہرِ مدعا کیا میں نے !

مر گیا دل کی رہ گئیں دل میں

ضبط بے انتہا کیا میں نے !

نزع میں آ کے چھیڑ یہ کیسی

اب تو وعدہ وفا کیا میں نے

خارِ گم دل سے یوں نکل نہ سکا

ریشہ ریشہ جدا کیا میں نے

میکدہ سے چلا گیا مسجد

ارے توبہ، یہ کیا کیا میں نے

صورتِ شبنم اپنے دل کو صفیؔ

مستِ ذوقِِ فنا کیا میں نے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے