Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آئے تھے ان کے ساتھ نظارے چلے گئے

سیف الدین سیف

آئے تھے ان کے ساتھ نظارے چلے گئے

سیف الدین سیف

MORE BYسیف الدین سیف

    آئے تھے ان کے ساتھ نظارے چلے گئے

    وہ شب وہ چاندنی وہ ستارے چلے گئے

    شاید تمہارے ساتھ بھی واپس نہ آ سکیں

    وہ ولولے جو ساتھ تمہارے چلے گئے

    کشتی تڑپ کے حلقۂ طوفاں میں رہ گئی

    دیکھو تو کتنی دور کنارے چلے گئے

    ہر آستاں اگرچہ ترا آستاں نہ تھا

    ہر آستاں پہ تجھ کو پکارے چلے گئے

    شام وصال خانۂ غربت سے روٹھ کر

    تم کیا گئے نصیب ہمارے چلے گئے

    دیکھا تو پھر وہیں تھے چلے تھے جہاں سے ہم

    کشتی کے ساتھ ساتھ کنارے چلے گئے

    محفل میں کس کو تاب حضور جمال تھی

    آئے تری نگاہ کے مارے چلے گئے

    جاتے ہجوم حشر میں ہم عاصیان دہر

    اے لطف یار تیرے سہارے چلے گئے

    دشمن گئے تو کشمکش دوستی گئی

    دشمن گئے کہ دوست ہمارے چلے گئے

    جاتے ہی ان کے سیفؔ شب غم نے آ لیا

    رخصت ہوا وہ چاند ستارے چلے گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے