Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا

جگر مرادآبادی

ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا

    لہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا

    بے کیفیوں کے کیف سے گھبرا کے پی گیا

    توبہ کو توبہ تاڑ کے تھرا کے پی گیا

    زاہد یہ میری شوخئ رندانہ دیکھنا

    رحمت کو باتوں باتوں میں بہلا کے پی گیا

    سرمستیٔ ازل مجھے جب یاد آ گئی

    دنیائے اعتبار کو ٹھکرا کے پی گیا

    آزردگیٔ خاطر ساقی کو دیکھ کر

    مجھ کو یہ شرم آئی کہ شرما کے پی گیا

    اے رحمت تمام میری ہر خطا معاف

    میں انتہائے شوق میں گھبرا کے پی گیا

    پیتا بغیر اذن یہ کب تھی مری مجال

    در پردہ چشم یار کی شہ پا کے پی گیا

    اس جان مے کدہ کی قسم بارہا جگرؔ

    کل عالم بسیط پہ میں چھا کے پی گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے