Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یاد کر کر کے میری وفائیں اگر لاکھ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

سردار شاہ فخری

یاد کر کر کے میری وفائیں اگر لاکھ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

سردار شاہ فخری

MORE BYسردار شاہ فخری

    یاد کر کر کے میری وفائیں اگر لاکھ آنسو بہائے تو میں کیا کروں

    جیتے جی ہائے پوچھے نہ میری خراب جنازے پہ آئے تو میں کیا کروں

    مجھ کو الزام نا حق نہ دے ناصحا میں شرابی نہیں ہوں خدا کی قسم

    میں تو پینے سے انکار کرتا رہا اپنے ہاتھوں پلائے تو میں کیا کروں

    میں اسے انقلاب زمانہ کہوں یا اسے اپنی قسمت کا چکر کہوں

    عمر بھرنا پر جس کے سجدے کئے وہ ہی خود بھول جائے تو میں کیا کروں

    کیا کہوں جذبۂ دل کو میں یا خدا کھینچ کر ان کی محفل میں تو لے گیا

    کیا خبر بیٹھے نگاہوں سے وہ دل کو میرے چرائے تو میں کیا کروں

    کوئی ہوشیار ہے کوئی سرشار ہے اپنی اپنی عبادت میں فخریؔ ہیں سب

    شیخ تکتے رہے منہ تو میں کیا کروں رند جنت میں جائے تو میں کیا کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے