دنیا ہے یہ انداز شبستاں کوئی دن اور
دنیا ہے یہ انداز شبستاں کوئی دن اور
اچھا تو پھر اک خواب پریشاں کوئی دن اور
ہے فصل شگفت گل و بستاں کوئی دن اور
اس رت میں تو رہ جائیے مہماں کوئی دن اور
ہوتا نہ کوئی درد کا پرساں کوئی دن اور
رہتا غم پنہاں غم پنہاں کوئی دن اور
گردش ہی کی ٹھہری تو دو عالم میں پھروں گا
کرتا ہوں طواف در جاناں کوئی دن اور
اک دن تمہیں دیکھا تھا دھندلکے میں سحر کے
ایسا کبھی آیا نہ درخشاں کوئی دن اور
سیمابؔ پس پردہ آئینۂ ہستی
چھپ چھپ کے وہ کر لیں مجھے حیراں کوئی دن اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.