جنوں وجہ شکست رنگ محفل ہوتا جاتا ہے
جنوں وجہ شکست رنگ محفل ہوتا جاتا ہے
زمانہ اپنے مستقبل میں داخل ہوتا جاتا ہے
رہا ہونا بقید ضبط مشکل ہوتا جاتا ہے
کہ نالہ پھر ہم آہنگ سلاسل ہوتا جاتا ہے
یقین انکشاف راز باطل ہوتا جاتا ہے
کہ میرا ہر قدم اب میل منزل ہوتا جاتا ہے
جہاں میں پھیلی جاتی ہے خاکستر مرے دل کی
جہاں کا ذرہ ذرہ صاحب دل ہوتا جاتا ہے
جسے میں شام غربت اک شگون نحس سمجھا تھا
وہ تارا رہنمائے صبح منزل ہوتا جاتا ہے
اداسی یاس بن کر چھا رہی ہے سارے عالم پر
کسی کا دل ہو اب معناً مرا دل ہوتا جاتا ہے
نیاز عشق مستحسن سہی پھر بھی غلامی ہے
اب اس دستور سے خود حسن بد دل ہوتا جاتا ہے
روا رکھتا ہے دانستہ حروف ساقط و زائد
اب اپنے نقص میں سیمابؔ کامل ہوتا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.