ہو نہ شکار بے لذت غم اٹھائے جا
ہو نہ شکار بے لذت غم اٹھائے جا
دل نہ بنا نہیں سہی درد کو دل بنائے جا
وہ بھی عطائے دوست ہے یہ بھی اسی کی دین ہے
عیش میں قہقہے لگا طیش میں مسکرائے جا
دست طلب نہیں رسا دست کرم تو ہے دراز
مل ہی رہے گا کچھ نہ کچھ ہاتھ یونہی بڑھائے جا
سارے جہاں کے فلسفے ہیچ ہیں اس کے سامنے
عشق کا امتحاں نہ لے عقل کو آزمائے جا
عام جہاں میں وارثیؔ ہو نہ مذاق آگہی
راز نیاز عاشقی فاش نہ کر چھپائے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.