جوانی خواب کی سی بات ہے دنیائے فانی میں
جوانی خواب کی سی بات ہے دنیائے فانی میں
مگر یہ بات کس کو یاد رہتی ہے جوانی میں
زمیں لیتی ہے انگڑائی فضائے آسمانی میں
محبت جب خدا کا نام لیتی ہے جوانی میں
سکوں ہے کچھ اسی سے اضطراب زندگانی میں
وگرنہ ذات باقی پیکر انسان فانی میں
ٹھہر جاتا ہے چلتے چلتے یوں افسانۂ ہستی
کہ جیسے کہتے کہتے بھول پڑ جائے کہانی میں
کہی ہے یہ غزل سیمابؔ عقد دردؔ پر میں نے
نہاں رنگینی و تمکیں ہے الفاظ و معانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.