Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خودی خود بینیوں کی حد میں داخل ہوتی جاتی ہے

سیماب اکبرآبادی

خودی خود بینیوں کی حد میں داخل ہوتی جاتی ہے

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    خودی خود بینیوں کی حد میں داخل ہوتی جاتی ہے

    خدا کی معرفت کچھ اور مشکل ہوتی جاتی ہے

    بجھے جاتے ہیں دل تاریک محفل ہوتی جاتی ہے

    یہ دنیا قبر بن جانے کے قابل ہوتی جاتی ہے

    رہائی گوشۂ زنداں سے مشکل ہوتی جاتی ہے

    طبیعت خوگر طوق و سلاسل ہوتی جاتی ہے

    عجب عالم ہے بیداران راہ عزم و ہمت کا

    سبیل خواب بھی منزل بمنزل ہوتی جاتی ہے

    محبت ہو وفا ہو آرزو مندی ہو یا حسرت

    اب اک لا حاصلی ان سب کا حاصل ہوتی جاتی ہے

    نشاط حال نے سیمابؔ ایسی لوریاں دی ہیں

    خدائی اپنے مستقبل سے غافل ہوتی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے