قطرہ دریا ہے اگر شامل دریا ہو جائے
قطرہ دریا ہے اگر شامل دریا ہو جائے
ذرا اس بھید کو پا جائے تو صحرا ہو جائے
برق ہو شمع ہو شعلہ ہو شفق ہو کچھ ہو
ہم جسے جلوہ سمجھ لیں وہی جلوہ ہو جائے
تجھے یہ فکر کہ سجدوں سے خدائی بھر دے
مجھے حسرت کہ قبول ایک ہی سجدہ ہو جائے
دل نہیں عرش مگر رہ گزر عرش تو ہے
دل پہ رکھے نظر انساں تو فرشتہ ہو جائے
سوئے ظن ہے مجھے سیمابؔ شگفت دل سے
وہ بھی گلشن کوئی گلشن ہے جو صحرا ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.