نہ ہوگی رزم اگر تو بزم وجہ برہمی ہوگی
نہ ہوگی رزم اگر تو بزم وجہ برہمی ہوگی
کسی صورت سے ہو دنیا تو اک دن ختم ہی ہوگی
مرن ہو جائے گا جینا اگر صورت یہی ہوگی
سنا ہے زندگی ہی پھر مآل زندگی ہوگی
مجھے دنیا و ما فیھا سے کیا دل بستگی ہوگی
یوں ہی سہواً کبھی اس کی طرف آنکھ اٹھ گئی ہوگی
الٰہی آسماں کب تک بنے گا مرجع ہستی
یہاں کب تک یوں ہی توہین خاک آدمی ہوگی
میں اے سیمابؔ سورج بن کے چمکا ہوں اندھیروں میں
نہ ہونے سے مرے محسوس دنیا میں کمی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.