Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں تنہا آب و رنگ بزم امکاں ہو نہیں سکتا

سیماب اکبرآبادی

میں تنہا آب و رنگ بزم امکاں ہو نہیں سکتا

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    میں تنہا آب و رنگ بزم امکاں ہو نہیں سکتا

    یہ دل واپس اگر تو اس میں مہماں ہو نہیں سکتا

    نہ گھبرا بھید اگر اس کا نمایاں ہو نہیں سکتا

    ارے یہ بھی تو عرفاں ہے کہ عرفاں ہو نہیں سکتا

    مجھے حیراں نہ کر ہاں میری صورت سے عیاں ہو جا

    میں آئینہ تو بن سکتا ہوں حیراں ہو نہیں سکتا

    الٹ دے دل کو بھی جب دل کے پردے سب الٹ جائیں

    اسے بھی کر نمایاں جو نمایاں ہو نہیں سکتا

    سنا اے چپکے چپکے دل کے پردے کھینچنے والے

    تری حد خودی تک وہ نمایاں ہو نہیں سکتا

    دعا جائز خدا برحق مگر مانگوں تو کیا مانگوں

    سمجھتا ہوں کہ میں دنیا بد اماں ہو نہیں سکتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے