میں تنہا آب و رنگ بزم امکاں ہو نہیں سکتا
میں تنہا آب و رنگ بزم امکاں ہو نہیں سکتا
یہ دل واپس اگر تو اس میں مہماں ہو نہیں سکتا
نہ گھبرا بھید اگر اس کا نمایاں ہو نہیں سکتا
ارے یہ بھی تو عرفاں ہے کہ عرفاں ہو نہیں سکتا
مجھے حیراں نہ کر ہاں میری صورت سے عیاں ہو جا
میں آئینہ تو بن سکتا ہوں حیراں ہو نہیں سکتا
الٹ دے دل کو بھی جب دل کے پردے سب الٹ جائیں
اسے بھی کر نمایاں جو نمایاں ہو نہیں سکتا
سنا اے چپکے چپکے دل کے پردے کھینچنے والے
تری حد خودی تک وہ نمایاں ہو نہیں سکتا
دعا جائز خدا برحق مگر مانگوں تو کیا مانگوں
سمجھتا ہوں کہ میں دنیا بد اماں ہو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.