دماغ و روح یکساں چاہئیں انسان کامل میں
دماغ و روح یکساں چاہئیں انسان کامل میں
یہ کیا تقسیم ناقص ہے خودی سر میں خدا دل میں
کبھی تدبیر دریا میں کبھی تجویر ساحل میں
ابھی منزل کہاں الجھا ہوا ہوں راہ منزل میں
یقیناً دفتر کونین تھا مفہوم حاصل میں
وہ اک نقطہ جو پھیلا اور سمٹ کر رہ گیا دل میں
تم اپنے جلوۂ ہر سو کو کیوں رنگ تعین دو
ہمارے وہم کی کیا ہے حقیقت میں نہ باطل میں
زباں بندی سے خوش ہو، خوش رہو لیکن نہ سن رکھو
خموشی بھی مری افسانہ بن جائے گی محفل میں
کہاں سیماب ایسے زندگی افروز ہنگامے
میں کلکتے سے اک طوفان رنگیں لے چلا دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.