Font by Mehr Nastaliq Web

دل میں دلبر نہیں تو کچھ بھی نہیں

شبیر ساجد مہروی

دل میں دلبر نہیں تو کچھ بھی نہیں

شبیر ساجد مہروی

MORE BYشبیر ساجد مہروی

    دل میں دلبر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یار جب گھر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    دل میں کتنا ہی درد ہو لیکن

    چشم جب تر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    عقل ہو لاکھ ہوشیار مگر

    عشق رہبر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    شکل کتنی ہی صوفیانہ ہو

    صاف اندر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    ظاہری ٹھاٹھ سے ہے کیا حاصل

    دل سکندر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    مت سمجھ اپنے آپ کو قطرہ

    تو سمندر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    آپ مانا کہ ہیں بڑے داتا

    لطف ہم پر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    صاف کر قلب کو جہاں تک ہو

    یہ جو بہتر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    عاشقی اور پھر تلاش سکوں

    حال ابتر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    اپنے مسجود کا اگر ساجدؔ

    تو مظہر نہیں تو کچھ بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے