دید جمالِ حق ہوئی حسنِ نگار دیکھ کر
دید جمالِ حق ہوئی حسنِ نگار دیکھ کر
بن گئے بت پرست ہم صورتِ یار دیکھ کر
ایسا تھا حالِ بیکسی ان کو بھی رحم آ گیا
مجھ سے لپٹ گیے میری حالت زار دیکھ کر
جانے کہاں کہاں قدم رکھے میرے حضور نے
سجدے کیے ہیں جابجا ان کا دیار دیکھ کر
کب تھا نصیب میں سکوں، پہلے ہی حال تھا زبوں
بڑھ گئیں اور الجھنیں گیسوئے یار دیکھ کر
ویسے تو ہم نہ چل سکے اُن کے نشاں کے ساتھ ساتھ
بن گیے ہم غبارِ راہ، ناقۂ یار دیکھ کر
پہلے تو چپ کھڑے رہے سر کو جھکائے شرم سے
رو دیئے پھوٹ پھوٹ کر، میرا مزار دیکھ کر
ساجدؔ نظر جو آئے ہم یہ کیا، کیا چشِم یار نے
تیرِ نظر چلا دیا اپنا شکار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.