Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

شاداب جاوید

ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

شاداب جاوید

MORE BYشاداب جاوید

    ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    کالا برہا جوڑا پہنے ایک کا اک گھر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    عشق نگر میں دھوم مچی ہے نفس کی جاں پر آن پڑی ہے درد کی رسی ٹوٹ گئی ہے

    عقل قفس سے باہر آ کر ہوش کبوتر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    عرش کے پائے فرش پہ آئے آس پڑی ہے منہ بچکائے سب کے سب ہیں گھبرائے

    من مندر کے اندر بیٹھا داس بنا ڈر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    دفتر اسیاں کھلنے لگا ہے جن جن میں کہرام مچا ہے حشر بپا ہے حشر بپا ہے

    مژدہ دید وحدت پا کر سارا منظر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    کشتیٔ ہستی ڈوب رہی ہے وجد و عدم کی وصل گھڑی ہے شادابیؔ حیرت میں پڑی ہے

    موج اٹھاتا شور مچاتا شوق سمندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے