ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
شاداب جاوید
MORE BYشاداب جاوید
ہو کا نشہ روم روم کے اندر اندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
کالا برہا جوڑا پہنے ایک کا اک گھر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
عشق نگر میں دھوم مچی ہے نفس کی جاں پر آن پڑی ہے درد کی رسی ٹوٹ گئی ہے
عقل قفس سے باہر آ کر ہوش کبوتر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
عرش کے پائے فرش پہ آئے آس پڑی ہے منہ بچکائے سب کے سب ہیں گھبرائے
من مندر کے اندر بیٹھا داس بنا ڈر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
دفتر اسیاں کھلنے لگا ہے جن جن میں کہرام مچا ہے حشر بپا ہے حشر بپا ہے
مژدہ دید وحدت پا کر سارا منظر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
کشتیٔ ہستی ڈوب رہی ہے وجد و عدم کی وصل گھڑی ہے شادابیؔ حیرت میں پڑی ہے
موج اٹھاتا شور مچاتا شوق سمندر جھوم رہا ہے اور قلندر جھوم رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.