منزل عشق میں جب رکھا ہے قدم ہر قدم کو بڑھانے کی کوشش کرو
دلچسپ معلومات
آواز : سکندر شاد قوال
منزل عشق میں جب رکھا ہے قدم ہر قدم کو بڑھانے کی کوشش کرو
زندگی کا صحیح لطف آ جائے گا تم مرے ساتھ آنے کی کوشش کرو
نت نئے موڑ پر زندگی کے صنم ساتھ دینے کی کھائی تھی تم نے قسم
بیتا بچپن جواں ہو گئے ہیں جو تم اپنا وعدہ نبھانے کی کوشش کرو
کلیاں چٹکیں کھلے پھول گلشن ہنسے حوریں شرمائیں اور ہر فضا جھوم اٹھے
جان من زندگی کے نئے موڑ پر اک نیا گل کھلانے کی کوشش کرو
رشک گلشن ہے جان بہار حزیں بننے پائے نہ نقش قدم پر زمیں
گلستاں کی ہوا بھی نہ پائے ہوا یوں دبے پاؤں آنے کی کوشش کرو
شیدا پہلے بھی تھا شیدا ہوں آج بھی جب سکندر تھا میں آج بھی ہوں وہی
تم کو شک ہو اگر میرے جذبات پر پھر مجھے آزمانے کی کوشش کرو
- کتاب : Sikandar Shad Qawwal, Part 1 (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.