Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہو بلبل سے لے جاوے چمن سے آشیاں اپنا

شاہ عالم ثانی

کہو بلبل سے لے جاوے چمن سے آشیاں اپنا

شاہ عالم ثانی

MORE BYشاہ عالم ثانی

    دلچسپ معلومات

    گلدستۂ قوالی میں یہ غزل علی گوہر سے چند متفرق لفظ و بدل کے ساتھ منسوب ہے۔

    کہو بلبل سے لے جاوے چمن سے آشیاں اپنا

    پڑھے گر صد ہزار افسوں نہ ہوگا باغباں اپنا

    ہوئی جب باغ سے رخصت کہا رو رو کے یا قسمت

    لکھا تھا یوں کہ فصل گل میں چھوٹے آشیاں اپنا

    الم کر اس طرح روی کہ رسوا ہو گئی بلبل

    ڈبایا ہائے آنکھوں نے تمامی خانماں اپنا

    اٹھا کر لے چلی بلبل چمن سے آشیاں اپنا

    کہا گل سے کہ لے یہ بے وفا ہم سے مکاں اپنا

    یہ حسرت رہ گئی کس کس مزے سے زندگی کرتے

    اگر ہوتا چمن اپنا گل اپنا باغباں اپنا

    مرا جلتا ہے جی اس بلبل بے کس کی غربت پر

    کہ گل کے آسرے پر یوں لٹایا خانماں اپنا

    مگر دل سے نبہ رکھنا علی گوہر سے پیارے کو

    وہ شاہی گو کہ رکھتا ہے ولے ہے مہرباں اپنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے