اے صنم مجھ کو کسی سے بھی سروکار نہیں بخدا تیرے سوا
اے صنم مجھ کو کسی سے بھی سروکار نہیں بخدا تیرے سوا
شاہ اکبر داناپوری
MORE BYشاہ اکبر داناپوری
اے صنم مجھ کو کسی سے بھی سروکار نہیں بخدا تیرے سوا
دین و ایمان سے بھی مطلب مجھے زنہار نہیں میں تو بندہ ہوں ترا
راس آئی نہ اسے باغ کی بھی آب و ہوا عارضہ کچھ نہ گھٹا
اچھی ہونے کی بس اب نرگس بیمار نہیں اس کا حافظ ہے خدا
یہ وہی دل ہے کہ معشوقوں کا تھا مد نظر تھا ہجوم آٹھ پہر
اب وہی دل ہے کہ کوئی بھی خریدار نہیں ایسا بازار گرا
نبض ساقط ہی ہوئی آنکھیں بھی ہیں چھت سے لگیں ہے دم باز پسیں
زندگی کے مرے اب کوئی بھی آثار نہیں یوں تو قادر ہے خدا
کیسا کیسا تری فرقت میں ہوا حال مرا تونے پوچھا نہ ذرا
تجھ سا بے رحم کوئی اے بت عیار نہیں اور اگر ہے تو بتا
اپنے بیگانے ہوئے دوست بنے دشمن جاں خون کا پیاسا ہے جہاں
اے صنم تو ہی مری شکل سے بیزار نہیں ایک عالم ہے خفا
اکبرؔ خستہ سے کہہ دو کہ وہ تیار رہے ہم کمر باندھ چکے
اب یہاں رہنے کا موقع کوئی زنہار نہیں قافلہ آگے بڑھا
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 80)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.