تو نے مے خانہ نگاہوں میں چھپا رکھا ہے
تو نے مے خانہ نگاہوں میں چھپا رکھا ہے
ہوش والوں کو بھی دیوانہ بنا رکھا ہے
اب یقیناً مجھے معراج محبت ہوگی
میرا سر آپ کے قدموں میں جھکا رکھا ہے
ہر تمنا کو کلیجہ سے لگا رکھا ہے
دل میں تیری ہی محبت کو چھپا رکھا ہے
ہر قدم سجدہ بصد شوخ کیا کرتا ہوں
میں نے کعبہ تیرے کوچے میں بنا رکھا ہے
ناز کیسے نہ کروں بندہ نوازی پہ تری
مجھ سے ناچیز کو جب اپنا بنا رکھا ہے
جو بھی غم ملتا ہے سینے سے لگا لیتا ہوں
میں نے ہر درد کو تقدیر بنا رکھا ہے
یہ تری بندہ نوازی یہ کرم ہے تیرا
مجھ گنہ گار کے عیبوں کو چھپا رکھا ہے
جب بھی دیکھا تمہیں مخمور ہی دیکھا میں نے
جانے کیا آپ نے سالک کو پلا رکھا ہے
- کتاب : کرم کے پھول (Pg. 16)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.