چھوڑو مجھے بے خود میرا آرام یہی ہے
چھوڑو مجھے بے خود میرا آرام یہی ہے
بے نام و نشاں رہنے دو بس نام یہی ہے
لے سر سے قدم تک ہوں جلا شمع کی مانند
شاید کہ میاں عشق کا انجام یہی ہے
کافر ہوں جو میں اپنے تئیں جانوں کہ میں ہوں
جو کچھ ہے سو تو ہے مرا اسلام یہی ہے
سوجھے نہیں دن رات ترے دھیان میں پیارے
اپنی تو سحر ہے یہی اور شام یہی ہے
کہتے ہیں نیازؔ آپ کو اس شکل مری میں
یہ سچ ہے کہ تو پاک پہ یاں نام یہی ہے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 153)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.