Font by Mehr Nastaliq Web

ترا مریض محبت جیا جیا نہ جیا

شاہ تقی راز بریلوی

ترا مریض محبت جیا جیا نہ جیا

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    ترا مریض محبت جیا جیا نہ جیا

    تری نظر نے کرم کچھ کیا کیا نہ کیا

    یہ چیز غیر تعلق ہے اختیاری ہے

    ہمارے دم کا ہے کیا دم لیا لیا نہ لیا

    اسی لیے تو دعائیں ہیں چارہ سازی کی

    کہ زخم دل کو کسی نے سیا سیا نہ سیا

    اسی لیے تو فنا کر دیا ہے ہستی کو

    کہ ہم نے جام تمنا پیا پیا نہ پیا

    کیا ہے رازؔ سے وعدہ تو اس نے خلوت میں

    وہ بے نیاز ہے دامن دیا دیا نہ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے