Font by Mehr Nastaliq Web

جہاں کے رازداں تم ہو جہاں کا رازداں میں ہوں

شاہ تقی راز بریلوی

جہاں کے رازداں تم ہو جہاں کا رازداں میں ہوں

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    جہاں کے رازداں تم ہو جہاں کا رازداں میں ہوں

    جہاں وہ ہے جہاں تم ہو جہاں وہ ہے جہاں میں ہوں

    قیامت کر رہی ہے یہ تری آئینہ سامانی

    ابھی تک محو حیرت ہوں ابھی تک بے زباں میں ہوں

    کسی عالم میں بھی میرا الگ ہونا نہیں ممکن

    جو عین داستاں تم ہو تو شرح داستاں میں ہوں

    پتہ کب تھا مجھے اس کا کہ میں بھی رند و ساقی ہوں

    خبر اس کی نہ تھی مجھ کو شراب ارغواں میں ہوں

    ابھی تک راز گر تم کو سمجھتے ہیں جہاں والے

    کہیں تم یہ نہ کہہ دینا کہ راز دو جہاں میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے