میری آنکھوں کا آخر دور یہ آزار کیسے ہو
میری آنکھوں کا آخر دور یہ آزار کیسے ہو
تجھے کس طرح سے دیکھوں ترا دیدار کیسے ہو
مجھے دے کر غم فرقت خبر میری نہیں لیتے
مجھے اتنا تو بتلا دو مرے سرکار کیسے ہو
دوا جب تم نہیں دیتے شفا جب تم نہیں دیتے
تو آخر پھر سکون خاطر بیمار کیسے ہو
مرے ساقی یہ بتلا دے ترے مے خانے کے صدقے
نظر جس نے ملا لی ہو وہ پھر ہشیار کیسے ہو
فغان راز کو اے راز گر تم کیوں نہیں سنتے
کہ وہ کب سے فغاں کرتا ہے تم بیدار کیسے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.