میں اپنے ساقی کا بندہ ہوں اور کیا جانوں
میں اپنے ساقی کا بندہ ہوں اور کیا جانوں
اسی کے جام کا مارا ہوں اور کیا جانوں
وہی نظر کہ جو آئینہ ہے دو عالم کا
اسی نظر کا اشارہ ہوں اور کیا جانوں
کبھی سفینہ بہ ساحل کبھی سفینہ بہ بحر
ترے کرم کا تماشا ہوں اور کیا جانوں
مجھے بس اس کے سوا اور کچھ نہیں معلوم
یہ جانتا ہوں تمہارا ہوں اور کیا جانوں
میں خود ہی بزم میں بیٹھا ہوا ہوں شور بلب
میں خود ہی انجمن آرا ہوں اور کیا جانوں
ہے خوب تر مری بیگانگی کا عالم بھی
کہ ذوق و شوق سراپا ہوں اور کیا جانوں
مجھے وہ دیکھ سکے گا جو بے نظر آئے
میں رازؔ راز کا پردہ ہوں اور کیا جانوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.