Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقی نہ کھلے گا در مے خانہ اگر آج

شیریں لکھنوی

ساقی نہ کھلے گا در مے خانہ اگر آج

شیریں لکھنوی

MORE BYشیریں لکھنوی

    ساقی نہ کھلے گا در مے خانہ اگر آج

    مر جاؤں گا ٹکرا کے میں دیوار سے سر آج

    امید نہیں ہے شب فرقت میں کہ ہو صبح

    پھر شام سے ہوتا ہے وہی درد جگر آج

    قاتل سے مٹا دیجیے ہر روز کا جھگڑا

    رکھ دیجئے خنجر کے تلے اپنا جگر آج

    فرقت تمہیں غیروں کی گوارا ہوئی کیوں کر

    حیرت ہے مجھے بھول پڑے آپ کدھر آج

    رویا کیا ان گیسوؤں کی یاد میں شب بھر

    گزرے اسی آفت میں مجھے چار پہر آج

    اے شیریںؔ وہ سودائی ہو کل میری طرح سے

    دیکھے جو کوئی جوشش وحشت کا اثر آج

    مأخذ :
    • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 9)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے