Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بڑھ جائے عشق ابروئے خم دار اور بھی

شیریں لکھنوی

بڑھ جائے عشق ابروئے خم دار اور بھی

شیریں لکھنوی

MORE BYشیریں لکھنوی

    بڑھ جائے عشق ابروئے خم دار اور بھی

    پڑ جائے ایک زخم پہ تلوار اور بھی

    اب تک صدا یہ قبر شہیداں سے ہے بلند

    قاتل خدا کے واسطے اک وار اور بھی

    میں کیا ہوں میری قدر کریں گے حضور کیا

    عاشق ہیں اب تو آپ کے دو چار اور بھی

    گرمی میں ساقیا نہ مئے آتشیں کو پی

    کمھلا نہ جائیں پھول سے رخسار اور بھی

    چھلکا کے جام مے جو دیا آج ساقیا

    مدہوش ہو گئے ترے مے خوار اور بھی

    قاصد سے حال سن کے مرا بولا وہ حسین

    آتے ہیں روز پرچۂ اخبار اور بھی

    اے شیریںؔ ہجر یار میں یہ روئے رات بھر

    گھر کیا کہ پڑے در و دیوار اور بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے