وفا سناتی ہے دل کے قصے کبھی زباں سے کبھی نظر سے
وفا سناتی ہے دل کے قصے کبھی زباں سے کبھی نظر سے
جو بات لب تک نہ آ سکی تھی نظر نے کہہ دی مری نظر سے
یہ کس نے پھر ساز دل پہ میرے نئی امنگوں کے راگ چھیڑے
یہ کس نے پھر ایک بار دیکھا مجھے محبت بھری نظر سے
جو کچھ ترے دل کی ہو تمنا وہی مرے دل کی آرزو ہے
جہاں کی ہر شے کو دیکھتی ہیں مری نگاہیں تری نظر سے
تری محبت نے مجھ کو ہر بار اک نئی زندگی عطا کی
کہ دل نے ہر بار تجھ کو دیکھا نئی تمنا نئی نظر سے
نہ جانے کتنی جدائیوں کے اٹھائے صدمے دل حزیں نے
نہ جانے کتنی قیامتیں تھیں گزر گئیں جو مری نظر سے
- کتاب : Kulliyat-e-Sufi Tabassum (Pg. 218)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.