Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وفا سناتی ہے دل کے قصے کبھی زباں سے کبھی نظر سے

صوفی تبسم

وفا سناتی ہے دل کے قصے کبھی زباں سے کبھی نظر سے

صوفی تبسم

وفا سناتی ہے دل کے قصے کبھی زباں سے کبھی نظر سے

جو بات لب تک نہ آ سکی تھی نظر نے کہہ دی مری نظر سے

یہ کس نے پھر ساز دل پہ میرے نئی امنگوں کے راگ چھیڑے

یہ کس نے پھر ایک بار دیکھا مجھے محبت بھری نظر سے

جو کچھ ترے دل کی ہو تمنا وہی مرے دل کی آرزو ہے

جہاں کی ہر شے کو دیکھتی ہیں مری نگاہیں تری نظر سے

تری محبت نے مجھ کو ہر بار اک نئی زندگی عطا کی

کہ دل نے ہر بار تجھ کو دیکھا نئی تمنا نئی نظر سے

نہ جانے کتنی جدائیوں کے اٹھائے صدمے دل حزیں نے

نہ جانے کتنی قیامتیں تھیں گزر گئیں جو مری نظر سے

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Sufi Tabassum (Pg. 218)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے