قاف سے بھی دور اک ملکِ سلیماں اور ہے
قاف سے بھی دور اک ملکِ سلیماں اور ہے
میں ہوں دیوانہ جہاں کا وہ پرستاں اور ہے
میں ہو گھائل جس کا وہ شمشیر برّاں اور ہے
میں نشانہ جس کا ہوں وہ تیر مژگاں اور ہے
کیا ہیں یہ کیا ناز نخرے ان بتوں کے زاہدو
جس کے ارے ہم ہیں وہ نازِ حسیناں اور ہے
خوب سمجھے ترجمانِ دل جو اشکوں نے کیا
پوچھتے ہیں ہم سے بن بن کے کچھ ارماں اور ہے
ہیں تنِ تنہا دمِ نقد عاشقِ سلطانِؔ علی
پاس کچھ رکھتا نہیں خاطر پریشاں اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.