Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلا دوں رنج کے خرمن کو وہ شرارہ ہوں

سورج نرائن مہر

جلا دوں رنج کے خرمن کو وہ شرارہ ہوں

سورج نرائن مہر

MORE BYسورج نرائن مہر

    جلا دوں رنج کے خرمن کو وہ شرارہ ہوں

    سپہر جوش مسرت کا میں ستارہ ہوں

    نہ جس کی تھاہ ملے بحر بے کنار ہوں میں

    کنارہ جس سے کرے عقل وہ کنارہ ہوں

    میں خود زمین و زمان ہوں میں آپ کون و مکاں

    یہ کائنات نہیں میں ہی سب نظارہ ہوں

    میرے ہی سانس ہیں اے دوست آندھیاں کیسی

    پسینہ بحر ہے گو نور کا شرارہ ہوں

    جگر ہو چاک‌ فلک کا زمیں کو جنبش ہو

    خروش و جوش میں دم بھر جو آشکارہ ہوں

    ولی ہوں مرشد کامل اور نبی ہوں میں

    نہیں میں سر خفی بلکہ آشکارا ہوں

    مرا ہی حسن ہوا منعکس حسینوں میں

    میں مہر مشرق خوبی ہوں ماہ پارہ ہوں

    بھرا ہوا ہے رگ و پے میں مرے نغمہ دوست

    ہمیشہ بجتا ہی رہتا ہوں وہ دو تارہ ہوں

    غذائے روح ہوں میں اور لطف موسیقی

    ستارہ و بین و دف و چنگ اور چکارا ہوں

    مجھی سے نثر ہے ناثر کی نظم ناظم کی

    سخن میں لطف ہوں تشبیہ و استعارا ہوں

    مجھی کو کہتے ہیں اکسیر کیمیا گر سب

    کوئی نہ مار سکا جس کو میں وہ پارہ ہوں

    تلاش کس کی ہو میں خود ہوں منزل مقصود

    رچا ہوں دید کی قرآن کا سپارہ ہوں

    سخن میں رہتا ہوں مغز سخن کی طرح سے مہرؔ

    میں گوش سامع دانا کا گوشوارہ ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے