حرم دل میں مکیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
حرم دل میں مکیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
وہ رگ جاں سے قریں تھا مجھے معلوم نہ تھا
میں جدائی میں تڑپتا تھا خطا تھی میری
اس کا ہر ناز حسیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
عمر بھر زہرہ جبینوں کا بھرا دم بے کار
میں بھی خود ماہ جبیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
میں سمجھتا تھا کہ وہ دور ہے مجھ سے لیکن
مجھ سے بھی میرے قریں تھا مجھے معلوم نہ تھا
دل سے پردہ جو اٹھا ہو گئیں روشن آنکھیں
دل میں وہ پردہ نشیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
میں کہیں ہوں وہ کہیں ہے یہ گماں تھا مجھ کو
میں جہاں تھا وہ وہیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
دین و دنیا کی طلب کیا تھی طلسم باطل
خود میں دنیا تھا میں دیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
عمر بھر جس کے تجسس میں رہا سر گرداں
آپ ہی میں وہ حسیں تھا مجھے معلوم نہ تھا
خواہش خلد بریں ہی تھی جھمیلا نرملؔ
خود ہی دل خلد بریں تھا مجھے معلوم نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.