Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حرم دل میں مکیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

سوامی نرمل

حرم دل میں مکیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

سوامی نرمل

MORE BYسوامی نرمل

    حرم دل میں مکیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    وہ رگ جاں سے قریں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    میں جدائی میں تڑپتا تھا خطا تھی میری

    اس کا ہر ناز حسیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    عمر بھر زہرہ جبینوں کا بھرا دم بے کار

    میں بھی خود ماہ جبیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    میں سمجھتا تھا کہ وہ دور ہے مجھ سے لیکن

    مجھ سے بھی میرے قریں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    دل سے پردہ جو اٹھا ہو گئیں روشن آنکھیں

    دل میں وہ پردہ نشیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    میں کہیں ہوں وہ کہیں ہے یہ گماں تھا مجھ کو

    میں جہاں تھا وہ وہیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    دین و دنیا کی طلب کیا تھی طلسم باطل

    خود میں دنیا تھا میں دیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    عمر بھر جس کے تجسس میں رہا سر گرداں

    آپ ہی میں وہ حسیں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    خواہش خلد بریں ہی تھی جھمیلا نرملؔ

    خود ہی دل خلد بریں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے