تیری میرے سوامی یہ بانکی ادا ہے
تیری میرے سوامی یہ بانکی ادا ہے
کہیں داس ہے تو کہیں خود خدا ہے
کہیں کرشن ہے تو کہیں رام ہے تو
کہیں سنگی ہے تو کہیں تو جدا ہے
پلایا ہے جب سے مجھے جام تو نے
میری آنکھ میں کیا نیا گل کھلا ہے
ترے عشق کے بحر میں مست ہوں میں
بقا میں فنا ہے فنا میں بقا ہے
منزہ تیری ذات تشبیہ سے فارغ
مگر رنگ تشبیہ کا تجھ پر چڑھا ہے
نظارا تیرا رامؔ ہر جا پہ دیکھوں
ہر اک نغمہ اے جاں تیری صدا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.