مجھ کو دیدار کی خواہش نہ تھی ان کے رخ سے نقاب ان کا کیوں ہٹ گیا
مجھ کو دیدار کی خواہش نہ تھی ان کے رخ سے نقاب ان کا کیوں ہٹ گیا
تابش کانپوری
MORE BYتابش کانپوری
دلچسپ معلومات
فلم ’’سن آف انڈیا‘‘ بطرز ’’آج چھیڑو محبت کی شہنائیاں‘‘ یوسف آزاد قوال نے اسے اپنی آواز دی ہے۔
مجھ کو دیدار کی خواہش نہ تھی ان کے رخ سے نقاب ان کا کیوں ہٹ گیا
میں تو بزدل تھا دل تھا مرا شیر دل سمجھایا دیدار پہ ڈٹ گیا
پیاس دل کی بجھانے چلے مگر اپنی منزل سے آگے گئے ہم نکل
یہ جنوں دیکھ کر دل نے آواز دی اور آگے کہاں ان کا پنگھٹ گیا
آپ سکوں کی جھنکار پر تھے فدا اور مری جیب میں کوئی سکہ نہ تھا
میں تہی دست تھا کیوں کہ فن کار تھا اس لیے آپ کی راہ سے ہٹ گیا
زندگی بھر اسے بھول سکتا نہیں حکم فرمائیے تو سنا دوں ابھی
آپ نے جو پڑھایا تھا مجھ کو سبق اچھی طرح وہ سبق رٹ گیا
میرے محبوب تو نرم دل ہے بہت میری فرقت کا غم سہہ سکے گی نہ تو
میں نہ کہتا تھا میری کہانی نہ سن آخر کلیجہ ترا پھٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.