Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترک غم گوارا ہے اور نہ غم کا یارا ہے

کامل شطاری

ترک غم گوارا ہے اور نہ غم کا یارا ہے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    ترک غم گوارا ہے اور نہ غم کا یارا ہے

    اب تو دل کی ہر دھڑکن عالم آشکارا ہے

    ہم سے بے سہاروں کو آپ کا سہارا ہے

    آپ ہی کی دکھ سکھ میں عمر بھر پکارا ہے

    موج خود سفینہ ہے بحر خود کنارا ہے

    ناخدا سے کیا مطلب جب خدا ہمارا ہے

    ہو چلا یقین جب سے وہ حسیں ہمارا ہے

    یہ خوش اعتمادی بھی اک بڑا سہارا ہے

    یہ تو کہیے کیا اس کو آپ چھوڑ سکتے ہیں

    جس نے مرتے مرتے بھی آپ کو پکارا ہے

    لطف بندگی تم سے میری زندگی تم سے

    تم نہیں تو پھر کس کو زندگی گوارا ہے

    کس خطا پہ جھونکی ہے خاک میری آنکھوں میں

    کیا مقام تھا میرا اور کہاں اتارا ہے

    حاصل مراد دل چشم التفاف اس کی

    ساری کائنات اپنی وہ اگر ہمارا ہے

    پھر اسی پہ مرنے کو جی اٹھوں گا محشر میں

    پھر وہی جلائے گا جس نے مجھ کو مارا ہے

    بچ کے سب کی نظروں سے ہم نے آنکھوں آنکھوں میں

    اپنے یار کا صدقہ بارہا اتارا ہے

    یہ تو صاف ظاہر ہے ہم اسی کے بندے ہیں

    کوئی اس سے جا پوچھے وہ بھی کیا ہمارا ہے

    جو نہ دیکھ سکتا ہو چاک‌ دامنی میری

    چاک‌ پردۂ عصیاں کب اسے گوارا ہے

    ہم سے پوچھئے صاحب انتظار کی گھڑیاں

    ہم نے رات کاٹی ہے ہم نے دن گزارا ہے

    اک طرف تمنائیں اک طرف خوشی ان کی

    ہائے کس دوراہے پر کشمکش نے مارا ہے

    بے ہنری سہی لیکن بے وفا نہیں کاملؔ

    یہ تمہارا بندہ ہے اور فقط تمہارا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 270)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے